بیل گری (Bael Giri) | Bael giri kis liye use hoti hai? | Bael Giri (Pathar Bael) ke fayde

0

 بیل گری۔

(Bael Fruit)
لاطینی میں۔
Aeglemarmelos
خاندان۔
Rutaceae



ماہیت۔
یہ درخت پچیس سے تیس فٹ اونچاہوتاہے شاخوں پر موٹے کانٹے چھال موٹی اور سفیدی مائل سی پتے تین تین اکٹھ ہوتے ہیں۔موسم خزاں میں پتے جھڑ کر پھاگن چیت میں نئے پتے نکل آتے ہیں۔نئے پتوں کے ساتھ ہی سبزی مائل سفید پھول جس کی چار انچ پنکھڑیاں ہوتی ہیں۔لمبائی ایک انچ اور ان میں تھوڑی خوشبو ہوتی ہے۔پھل جنگلی خودرودرختوں پرلیموں کے برابر سے لےکرگیند کے برابر ہوتے ہیں۔اور جو باغوں میں لگائے جاتے ہیں۔ان پر درمیانی گیند سے لے کر ایک کلو تک پھل لگتے ہیں جو پہلے سبز اور بعد میں سرخی مائل زرد ہو جاتے ہیں۔جن کے اوپر چھلکا سخت ہوتاہے۔اورپکنے پر اندر کا گودہ لیس دار شیریں اورخوش ذائقہ ہوتا ہے اس کے اندر سے چھوٹے سفید رنگ کے تخم بھر ے ہوتے ہیں۔
مقام پیدائش۔
پاکستان ہندوستان برما سری لنکا نیپال یوبی وسط و جنوبی ہند میں بکثرت ہوتا ہے۔
مزاج۔سرددوم اور خشک درجہ سوم۔
افعال۔
حابس الدم ،قابض ،مقوی معدہ مقوی دل وجگرمولد ریاح اس کے درخت کی جڑ کی چھال دافع بخار اور سانپ کے زہر کا تریاق بھی ہے۔
استعمال۔
بیل گری کا پھل پکنے پر میٹھا اورسرخی مائل زرد ہوجاتا ہے جس کے اندر میٹھا گودا ہوتا ہے۔اس کو لوغ مختلف اشکال میں بطور میوہ استعمال کرتے ہیں۔کوئی شربت بناکر پیتا ہے۔تو کوئی پھل کےطور پر اس کو گودا استعمال کرتا ہے۔
دہی اور چینی اور بیل گری گا گودا ملا کر صبح کو استعمال ہوتاہے۔بچوں کے اسہال و پیچش میں بہت فائدہ دیتا ہے۔اس کی چھال کو خفیف بخاروں میں بکثرت استعمال کرتے ہیں۔
یہ دشمول کا ایک جزو ہے طب جدید میں اس کا ایکسٹرکٹ دواًء مستعمل تھا لیکن وہ پیچش کا شافی علاج نہیں ۔اس لئے برٹش فارکوپیا سے اس کو خارج کردیاگیا ہے۔
اسکی چھال کا جوشاندہ سانپ کے زہر کو دورکرتاہے۔اور بخارسرمیں مفیدہے۔بیل گری کے پتوں کا رس نزلہ زکام اور انفلوئنزہ میں پلانا مفید ہے اور جڑ کا جوشاندہ مقوی قلب ہے پتوں کا رس پانچ تولہ نکال کر صبح نہارمنہ پلانا ذیابیطس کیلئے بہت مفید ہے ۔
بیل کا پھل جو ٹکڑے کرکے خشک کرلیاجاتا ہے جو کہ بیل گیری کے نام سے مشہور ہے۔
نفع خاص۔
نافع زحیرصادق وکازب۔
مضر۔
مورث بواسیراورمسدد ۔
مصلح۔
شکر،دہی۔
کیمیاوی صفات۔
میوسلچ پیکٹن شکر اڑنے والا تیل ٹے نین ماری لوسین ۔
پکے پھل میں کاربوئیڈرٹ 16فیصد ۔پروٹین 3.7فیصد چکناہٹ سات فیصد وٹامن سی ٹے ٹین خوشبودار تیل ۔
اس کے تخموں میں ہلکے پیلے رنگ کا تیل ہوتا ہے۔اسکے علاوہ پوٹاشیم سوڈیم اور آئرن پایاجاتا ہے۔
مقدارخوراک۔
پتوں کا رس پانچ تولہ سفوف دوسےتین ماشہ ۔
جوشاندہ یا خسیاندہ تین سے پانچ گرام۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !