پارہ (parah)

0

پارہ‘سیماب
(Mercury)

لاطینی میں۔
ہائیڈرارچیرم
دیگرنام۔
عربی میں زبیق فارسی میں سیماب سندھی میں پاروپانی گجراتی میں پاروسنسکرت میں رس راج ہندی میں پارہ انگریزی میں مرکری کہتے ہیں۔



ماہیت۔
ایک مشہور معدنی تیل ہے جوکہ پگھلی ہوئی چاندی کی طرح ایک سیال اورسفیددھات ہے یہ سونا اور پلاٹینم سے ہلکی اور دیگر تمام دھاتوں سے وزنی جبکہ پانی سے لگ بھگ تیرہ گناہ بھاری ہوتی ہے۔پارہ زیرہ سے چالیس درجے نیچے جمتاہے۔جس کے ورق بھی بن سکتے ہیں۔
مقام پیدائش۔
امریک پیرو چین آسٹریلیا ہسپانیہ ایلمیڈن میں بڑی کانوں سے حاصل ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم وخشک درجہ سوئم ،کشتہ پارہ گرم و خشک۔
افعال۔
مقوی بدن مقوی باہ ممسک و مغلظ منی ،مصفیٰ خون،دافع امرض قاتل جراثیم اور کرم آمعا۔
استعمال۔
پارہ کو کشتہ کرنے کے بعد اگرعصبی و بلغمی امراض مثلاًفالج لقوہ رعشہ تشنج نزلہ زکام کھانسی دمہ وجع المفاصل اور امراض فساد بھی مستعمل ہے۔مریضان سل ودق میں اس کو استعمال کیاجاتاہے۔خارش دار اور قروح خبیشہ کیلئے مراہم میں پارہ مصفیٰ شامل کیاجاتاہے۔نیز اس کے لگانے سے سرکی جوئیں مرجاتی ہیں۔خام سیماب کامرہم داد چنبل کیلئے نہاہت مفید ہے۔
پارہ کے مرکبات آتشک کیلئے خوردنی اور بیرونی طور پر مستعمل و نہاہت مفید ہیں۔بشرط کے پارہ کا کشتہ درست طور پر تیار کیاگیا ہو۔ورنہ خام کشتہ کے استعمال سے تمام جسم پر پھوڑے پھنسیاں اور آبلے نکل آتے ہیں۔اس لیے پارے کو مدبر کرکے کشتہ کریں ۔
خاص استعمال۔
بعض اوقات آنتوں کی گرہ کھولنے کیلئے پارہ صاف کرکے بڑی مقدار میں پلاتے ہیں۔جس کے بوجھ سے گرہ کھل جاتی ہے اور پارہ جذب ہوئے بغیر براہ آمعائے مستقیم خارج ہوجاتاہے۔۔
نفع خاص۔
زخموں کا مجفف اور ہوام کا قاتل ہے۔
مصلح۔
دودھ اور گھی۔
مضر۔
منہ حلق دماغ کان اور جوڑوں کیلئے ۔
بدل۔
رانگا محلول ۔
مقدارخوراک۔
کشتہ ایک سے دو چاول تک۔
مشہورمرکب۔
مرہم سیماب کشتہ سیماب حب مقوی باہ دوائے جریان وغیرہ۔
خاص الخاص مجرب۔
چاندی اور پارہ ہموزن کی گرہ تیار کرلیں یعنی اتنا کھرل کریں کہ گولی خودبخود بن جائے ۔اس گولی کو تھوڑی دیر دودھ میں ڈال کر نکال لیں اور دودھ جماع سے قبل پی لیں۔اس سے امساک بہت زیادہ ہوتاہے۔
Tags

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !