پان (Paan) ke fayde

0


پان

(Betel Leaf)

دیگرنام۔
عربی میں فان فارسی میں تنبول تامل میں ویٹی لائی ،تلیگو میں تمالا پاکو گجراتی میں ناگر ییلہ سنسکرت میں تانبول اور انگریزی میں بیٹل لیف ہے۔


ماہیت۔

ایک بیل دار بوٹی کے چوڑے بیضوی شکل کے نوک دار پتے ہیں۔جن کی بالائی سطح چمک دار ہوتی ہے۔پان بہت قسم کا ہوتاہے۔ہر ایک کا مزاج بھی مختلف ہے ۔اسکی جڑ کو خولنجان اور اس کے پھل کو پلول کہتے ہیں۔ان کا بیان الگ آئے گا۔
رنگ۔
سبز۔
ذائقہ۔
قدرے تلخ و تیز۔

مقام پیدائش۔

مشرقی بنگال اڑیسہ مدراس بمبئی،مالابارجزیرہ سیلون اور جزائر ملایا کے گرم اور رطوب مقامات پر اس کی کاشت کی جاتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک بدرجہ دوم۔

افعال۔

مفرح قلب مسخن محلل ملطف مخرج بلغم کاسرریاح مقوی معدہ اور جگر مولد لعاب دہن مقوی دندان مطیب نگہت ۔
استعمال۔
پان مولد لعاب دہن ہونے کی وجہ سے منہ کی خشکی کو دور کرتا ہے اور پیاس کو کسی قدر تسکین دیتا ہے اس کے اندر ایک قسم کی خوشبو پائی جاتی ہے لہٰذا اس کے کھانے سے خصوصاًجب اسکے اند سے کتھ +_چونا اور چھالیہ وغیرہ کے ہمراہ یہ بدبو ئے دہن اور بدبوئے تنفس کو دور کرتا ہے مسوڑھوں کو تقویت بخشتا ہے قروح لثہ اورضعف ہضم میں نفع پہنجاتا ہے سوزش گردہ اور زیابیطس میں پیا س کو ساکن کرنے کیلئے بھی مفید ہے اور پان کاپتہ وییسے ہی کھایا جاتاہے مسخن ہونے کی وجہ سے تقویت معدہ ہے۔مخروج ہونے کے باعث کھانسی اور ضیق النفس میں مفید ہے۔سردی کی وجہ سے جو بحتہ الصوت لاحق ہوتا ہے۔اس کو دورکردیتا ہے۔خصوصاًجب کہ ملٹھی کا سفوف ڈال کر کھایاجائے پان کو تیل سے چیڑ کر گرم کرکے پھوڑے پھنسیوں پر باندھنے سے ان کو تحلیل کرتا ہے پان کا پتا سینہ پرباندھنے سے بچوں کی کھانسی میں مفید ہے۔درد سر بارد ورم جگر ورم خصیہ درد گلو اور متورم غذود پر باندھنے سے ان کو فائدہ کرتا ہے۔عضو مخصوص پر طلاء لگانے کے بعد عموماًپان باندھتے ہیں۔

نوٹ۔

عادتی طور پر پان کا کھانا مضر ہے۔خصوصاًجب کہ تمباکو کے ساتھ کھایا جائے ۔
نفع خاص۔
مقوی جگرو معدہ ۔
مضر۔
گرم مزاج کیلئے۔
مصلح۔
الائچی سفید ۔
بدل۔
قرنفل۔لونگ۔
مقدارخوراک۔
ایک عدد ایک مرتبہ۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !